ہریانہ میں جاٹ ریزرویشن کی مانگ کو لے کر تحریک تشدد اختیار کرلی ہے. دہلی روہتک بائی پاس کے قریب حالات کو قابو کرنے کے لئے پولیس کو فائرنگ کرنی پڑی. اس میں ایک شخص کی موت ہو گئی جبکہ 9 افراد زخمی ہو گئے. جمعرات کو روہتک کورٹ احاطے میں ریزرویشن کی مانگ کو لے کر دو گرپوں کے آپس میں مقابلہ کے بعد وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے کل جماعتی میٹنگ بلائی تھی جس میں انہوں نے جاٹ لیڈروں سے بات چیت کی اپیل کی. ہریانہ کے ڈی جی پی کے مطابق، احتجاجی مظاہرین نے سرکٹ ہاؤس میں آگ
لگا دی ہے. ریاست کے آٹھ اضلاع میں فوج بلائی گئی ہے.
دراصل، روہتک میں مشتعل ہجوم نے ہریانہ کے وزیر خزانہ کیپٹن ابھی منیو کے گھر پر حملہ بول دیا اور وہاں توڑ پھوڑ کرکے آگ لگانے کی کوشش کی گئی. کیپٹن کے گھر پر بھاری پولیس فورس تعینات کر دیا گیا ہے. اس سے پہلے روہتک میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی. ہنگامے کے سبب جھجھر اور سونی پت میں بھی اضافی پولیس فورس تعینات کیا گیا ہے. اس تحریک کی وجہ سے ریل اور سڑک دونوں راستے بری طرح متاثر ہوئے ہیں. کئی جگہ جام لگا ہوا ہے.